چکدرہ : سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد خان درانی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں امن وامان نہیں، علما اور عوام کا قتل عام جاری ہے، لیکن اس کے باوجود صوبائی حکومت قیدی نمبر 804 اور عمران خان سے ملاقات تک محدود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلیٰ سے تبدیل کیا گیا لیکن جو تاریخی کرپشن صوبے میں ہوئی اس کا کیا ہوا، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں علمائے کرام کو اعزازیہ دینے کا مقصد بیرونی ایجنڈے کی تکمیل اور اسلامی شعائر کا خاتمہ ہے۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی ذاہد خان درانی کا اس موقع پر اوچ میں حاجی تجمل خان کے وفات پر تعزیت کی اور اس موقع پر میڈیا کو بتایا کہ خیبرپختونخوا میں امن وامان نہیں، دن دیہاڑے علما اور عوام کا قتل عام جاری ہے۔
خیبرپختونخوا میں امن وامان نام کی کوئی چیز نہیں، زاہد خان درانی
