پشاور: صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے اہم قدم، خیبرپختونخوا میں سکول سے باہر 4.92ملین بچوں کیلئے خصوصی پلان تیار کر لیا گیا۔ اس سلسلے میں پہلا قدم اٹھاتے ہوئے محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا میں سکولوں سے باہر طلبہ کا ڈیٹا مرتب کر دیا گیا۔ خیبرپختونخوا میں باہر سکول سے باہر 4.92ملین بچوں کے لئے خصوصی طور پر ایکشن پلان تیار کرلیا گیا ہے، اس حوالے سے مرتب کی جانیوالی دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں آوٹ آف سکول چلڈرنز 4 اشاریہ 92 ملین ہیں۔
جاری دستاویز میِں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں الٹرنیٹ لرننگ پاتھ وے سنٹرز کا قیام کیا جائے گا، جس سے ان بچوں کیلئے تعلیم و تربیت کے حوالے سے خصوصی اقدام اٹھایا جائے گا، بچوں کو سکولوں میں لانے کے لیے مختلف اضلاع میں گرلز کمیونٹی سنٹرز بھی قائم کئے جائیں گے، جہاں ان بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ کا پلان ترتیب دیا جا رہا ہے۔
ستاویز کے مطابق صوبہ میں سرمائی علاقوں میں پری فیبریکیٹڈ سکولز کا قیام کیا جائے گا، سکولوں کی اپ گریڈیشن، اس سلسلے میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ آن لائن کلاسز کا آغاز کرنے سے سکولوں سے باہر طلبہ کی تعداد کم ہو سکتی ہے، لیکن اس سلسلے میں تعلیم کارڈ ، ائی ٹی لیب کے قیام اور سکولوں کو آوٹ سورس کرنے کے ذریعے سکولوں سے باہر طلباء کی تعداد کم کی جاسکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق 77 فیصد بچوں کے سکول سے باہر ہونے کی 4 اہم اور بڑی وجوہات ہو سکتی ہیں، جبکہ 25 فیصد بچے غربت کے باعث سکول سے باہر ہیں، اور باقی کے 10 فیصد بچوں کے لئے قریبی سکول ہی نہیں، یہ وہ وجوہات ہیں کہ جن کی وجہ سے بچے سکول سے باہر ہیں، تاہم خیبرپختونخوا میں سکول سے باہر 92۔4ملین بچوں کیلئے خصوصی پلان تیار کر لیا گیا ہے۔
