مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں ، آسمانی بجلی گرنے سے بانڈئی سوات میں اسکول بھی متاثر ہوئے ہیں ۔
آسمانی بجلی کیا ہے اور اس سے کیسے بچا جاسکتا ہے ؟
ماہرین موسمیات کے مطابق آسمانی بجلی فضا اور زمین کے درمیان پیدا ہونے والا کرنٹ ہے، عام طور پرگھروں میں مہیا ہونے والی بجلی میں 220 وولٹ (ایک ایمپیئر) کرنٹ ہوتا ہے جبکہ آسمانی بجلی تقریباً 30 ہزار ایمپیئر کرنٹ پیدا کرتی ہے جس سے اس کی شدت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق بجلی کی چمک اور بادلوں کی گرج میں 30 سیکنڈ سے کم کا وقفہ خطرے کی علامت ہو سکتا ہے اور آسمانی بجلی کی زد میں آنے والی ہر چیز پر اس کا براہ راست اثر ہوتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
موسمیاتی ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ شہری شدید گرج چمک کے دوران گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
آسمانی بجلی لوہے کے پائپوں اور فون لائنوں کے ذریعے بھی گزر سکتی ہے، شدید گرج چمک کے دوران نہانے، برتن دھونے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ مکان پر آسمانی بجلی گرنے سے کرنٹ لوہے.
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ شدید گرج چمک کے دوران سڑک پر موجود افراد درخت، باڑ اور کھمبوں سے دور رہیں اور کھلے آسمان تلے جانے سے بھی گریز کریں۔شدید گرج چمک کے دوران موبائل فون کا استعمال بھی نہ کیا جائے۔
