محمد رضوان کو قومی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان اورسلمان آغا کو نائب کپتان مقررکردیا گیاہے۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا کہنا تھا کہ مشترکہ رائے تھی کہ بابر کے بعد رضوان کپتان ہونے چاہئیں،میری رضوان سے کل تفصیلی بات چیت ہوئی،سلیکٹرز کی بھی رضوان سے بات چل رہی تھی۔
آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے اور ٹی 20سیریز محمد رضوان کی پہلی سیریز ہوگی،سینٹرل کنٹریکٹ پر سلیکشن کمیٹی مبارکباد کی مستحق ہے،آسٹریلیا اور زمبابوے دورے کیلیے ٹیم منتخب کی ہے۔
بابر اعظم پاکستان کا اثاثہ ہیں،انہوں نے خود مجھ سےرابطہ کرکے کپتانی چھوڑنے کا اعلان کیا،وہ اپنی گیم پر فوکس کرنا چاہتے تھے،ہم سب کی خواہش ہے بابراعظم اپنی فارم میں واپس آکر اچھی پرفارمنس دیں،انہیں کپتانی چھوڑنے کا نہیں کہا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ینگ ٹیلنٹ کو موقع دینا ہوگا،نوجوان کھلاڑیوں کو موقع نہیں دیتے تو نتائج برے آتے ہیں،عاقب جاوید نے دو دو دن لگاتار کام کیا،جیت کے پیچھے سلیکشن کمیٹی کا ہاتھ ہے،میری سب کے لیے نیک خواہشات ہیں۔
کسی کے پرانے وقت پر تنقید نہیں کرنا چاہتا،ہمارے پاس ٹیلنٹ ہے لیکن آگے نہیں آرہا،عاقب جاوید سلیکشن کمیٹی کے کنوینئر ہیں،اس وقت یہ سب کچھ ہیں، صرف چیف کا لفظ استعمال نہیں کررہے۔
فخرزمان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا ٹویٹ کا ایشو ہے ،ان کا فٹنس ٹیسٹ بھی پاس نہیں ،فخرزمان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے ،وہ کونیکشن کیمپ میں اچھا بولا تھا، اس کی بہت سی باتوں پر کام کر رہے ہیں۔
بتایا گیا ہے اس کا جواب آ گیا ہے یا آرہا ہے لیکن اس سے بڑا مسئلہ فٹنس کا ہے،فخر زمان کو کنٹریکٹ نہ دینے کی ایک وجہ فٹنس بھی ہے،عاقب جاوید کنوینئر ہیں جو ساری میٹنگز کنڈیکٹ کرتے ہیں۔
نئے کپتان محمد رضوان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوکس لانگ ٹرم پرہے، ایسا نہیں کہ شارٹ ٹرم سوچیں،ابھی سے چیزیں دیکھ رہے ہیں، کمبی نیشن اچھا بنا ہوا ہے،سلیکشن کمیٹی اور مینٹورز ایک پیج پر آرہے ہیں۔
پہلی ترجیح ینگ ٹیلنٹ کو انٹرنیشنل لیول پر لے جانا ہے،جتنی کھلاڑیوں پر بات ہوگی اتنا اچھے پلیئرز ملنے کے مواقع ہوں گے،اگر میں ڈسکس کرتا ہوں اور کرکٹ بہتر ہورہی ہے تو اس پر اسٹینڈ لینا چاہیے۔
صرف میں نہیں ٹیم کا ہر کھلاڑی کپتان ہوگا،گارنٹی دیتا ہوں ٹیم لڑے گی، ہار جیت اللہ پر چھوڑتے ہیں،ٹیم میں نوجوانوں کے ساتھ تجربہ کار کھلاڑی بھی ہیں،آپ کو نظر آئے گا کہ ہم میدان میں لڑنے میں کمی نہیں چھوڑیں گے۔