پشاور: الیکشن کمیشن کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا ہے کہ پختونخوا میں سینیٹ الیکشن مخصوص نشستوں کی وجہ سے نہیں ہورہے۔
خیبرپختونخوا میں سینٹ الیکشن کرانے کے لیے دائر درخواست پر سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سربراہی میں 3 رکنی لارجر بینچ نے کی۔ دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل محسن کامران نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے فائل پر کچھ ڈاکومنٹس جمع کروائے ہیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں آپ کب سینیٹ الیکشن کروا رہے ہیں؟۔ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ مخصوص نشستوں کی وجہ سے ابھی تک الیکشن نہیں کرواسکے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ بھی آچکا ہے۔ آپ الیکشن کمیشن سے تحریری طور پر لے کر آئیں کہ کیوں الیکشن نہیں کروا رہے اور کب کروائیں گے؟۔
جسٹس سید ارشد علی نے استفسار کیا کہ الیکشن کے حوالے سے کوئی شیڈول ہے، جس پر وکیل نے بتایا کہ ابھی تک شیڈول نہیں ہے۔ جسٹس وقار احمد نے پوچھا کہ الیکشن کمیشن کا اپنا کیا مؤقف ہے کہ کب الیکشن کروائے گا؟، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ مخصوص نشستوں کا مسئلہ ہے، عدالت کہے تو ہم تیار ہے۔ جسٹس وقار نے پوچھا کہ اگر عدالت حکم نہ دے تو کیا آپ الیکشن نہیں کروائیں گے؟۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کرتے ہوئے بتایا کہ خیبرپختونخوا کا الیکشن ملتوی کیا تو اس کے بعد صدر کا انتخاب ہوا، چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا الیکشن ہوا۔ باقی انتخابات ہوگئے لیکن خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن یہ نہیں کروا رہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ جو بھی ضروری ڈاکومنٹس ہیں وہ جمع کریں۔ اس کیس کو 22 اکتوبر کو سنیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔