اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے ہم آئین اور قانون پر عمل درآمد کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد کے تین حلقوں کے الیکشن ٹریبیونل کی تبدیلی کے معاملے میں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے سماعت کی۔ وکیل انجم عقیل نے کہا کہ ہم دوبارہ درخواست جمع کروا رہے ہیں۔
تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار عامر مغل کے صاحبزادے پیش ہوئے اور کہا کہ میرے والد پر متعدد ایف آئی آرز ہیں اس لیے ہم وکیل بھی نہیں کرسکے، ہمیں تین سے چار ہفتوں کا وقت دیا جائے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کل تک کا وقت دیتے ہیں آپ وکیل کرلیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت دی کہ تین حلقوں کیلئے الگ الگ درخواست جمع کروائیں، آپ سنجیدہ نہیں لگ رہے، کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہم درخواست مسترد کر دیں؟
پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ ہمیں کمیشن کے آخری آرڈر کی کاپی نہیں درخواست دینے کے باوجود آرڈر کی کاپی نہیں دی گئی۔
چیف الیکشن کمشنر نے سماعت کے بعد 5 منٹ میں آرڈر کی کاپی فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اس بات کی انکوائری کروائیں گے کہ آرڈر کی کاپی کیوں فراہم نہیں کی گئی؟
شعیب شاہین نے کہا کہ ہم تو یہاں اجنبی ہیں اس پر ممبر بلوچستان نے کہا کہ کیسے اجنبی ہیں آپ؟ شعیب شاہی نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو ناانصافیاں کی گئیں ان کی بات کر رہا ہوں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے ہم آئین اور قانون پر عمل کریں گے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ ہم نے آج تک گالی نہیں دی اس پر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ یہ بات آپ اپنے ساتھیوں سے پوچھیں۔
شعیب شاہین نے کہا کہ انصاف کے نظام کیلئے ہم اجنبی ہیں۔
رکن خیبرپختونخوا نے کہا کہ آپ کو کوئی فیور دے تو وہ انصاف کرتا ہے، باقی نا انصافی کرتے ہیں؟
بعدازاں انجم عقیل اور خرم نواز کی درخواست پر سماعت آج ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کردی گئی جب کہ طارق فضل چوہدری کی درخواست پر سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔