پشاور ہائیکورٹ نے کے پی ہاؤس اسلام آباد سیل کرنے کے خلاف کے پی حکومت کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کی ہدایت کردی۔
ہائیکورٹ میں کے پی ہاؤس سیل کرنے کے خلاف صوبائی حکومت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ ایڈووکیٹ جنرل کے پی شاہ فیصل اتمان خیل نے بتایا کہ سی ڈی اے نے کے پی ہاؤس سیل کیا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سی ڈی اے خود مختار ادارہ ہے، یہ ہمارا دائرہ اختیار نہیں۔
ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ یہ خیبرپختونخوا کی پراپرٹی ہے، اس لیے اس عدالت کا دائرہ اختیار ہے، ہاؤس کسی کا نہیں بلکہ صوبے کے عوام کا ہے، اس میں ہم نے وفاق کو بھی پارٹی بنایا ہے، کے پی ہاؤس سیل کرنے کا سی ڈی اے کو اختیار ہی نہیں۔
سی ڈی اے نے خیبرپختونخواہ ہاؤس اسلام آباد سیل کردیا
چیف جسٹس نے کہا کہ فیڈریشن حکام نے اگر یہ کیا ہوتا تو ہم کیس سنتے، لیکن یہ تو لوکل اتھارٹی ہے، اس کے ساتھ ہم کیا کریں، آپ اسلام آباد ہائیکورٹ جائیں، اگر یہاں پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے) کچھ کرے تو کیا آسلام آباد کورٹ اس پر کچھ کرے گی؟
چیف جسٹس نے کہا کہ ایک صوبے کا ہاؤس سیل کرنا بالکل غلط ہے لیکن آپ غلط جگہ کیس لائے ہو، یہ کیس واپس لیں اور کل اسلام آباد ہائیکورٹ جائیں۔