امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ شہباز شریف 37 ہزار میں ایک غریب شخص کے گھر کا بجٹ بنا کر دکھائیں، لوگ مہنگائی کی وجہ سے خودکشیاں کررہے ہیں، جماعت اسلامی اب جان نہیں چھوڑے گی۔
راولپنڈی میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو ریلیف دلانے کے لیے آئے ہیں، ہمارا احتجاج آئین پاکستان کے مطابق ہے۔ حکومت نے غریبوں کا جینا دوبھر کردیا ہے، ہمارا دھرنا 25 کروڑ عوام کے لیے ہے، غریب آدمی بجلی کی قیمت کیسے ادا کرے گا؟
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ یہ جماعت اسلامی کا مسئلہ نہیں 25 کروڑ عوام کا مسئلہ ہے، جماعت اسلامی عوام کے حق کی بات کر رہی ہے اور پوری قوم کی جنگ لڑ رہی ہے۔پرامن سیاسی مزاحمت کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں وکلا، طلبا، علما کرام، مزدوروں اور تمام طبقات سے اپیل کرتا ہوں اس تحریک کا حصہ بن جائیں۔ جب لوگوں کو حقوق نہ مل رہے ہوں، پارلیمنٹ ایک ربڑ اسٹمپ ہو تو اپنے حق کے لیے احتجاج کرنا چاہیے۔ ایک ہی راستہ ہے اس مزاحمت میں ہمارا ساتھ دیں، ہم عوام کے حق کی بات کر رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بچوں کو تعلیم نہیں دلوائی جاسکتی 37 ہزار تنخواہ والا بندہ بجلی کا بل دے، گیس کا بل دے، وہ قلیل تنخواہ میں کیا کرے؟ ہمارا مطالبہ ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی اور تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکس ختم کریں۔ ہمارے تنخواہ دار طبقہ پر بھارت سے 9 فیصد سے زائد ٹیکس عائد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غریب عوام کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ پرامن جدوجہد کریں۔ بجلی کے بلوں میں ہر صورت کمی چاہیے، ٹیکسوں کا ظالمانہ نظام ختم کیا جائے۔ کرائے سے زیادہ بل آرہے ہیں، پاکستان کے عوام کا حق مارا جارہا ہے، تعلیم کے دروازے بند کیے جارہے ہیں۔