وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر محکمۂ ایکسائز کی جانب سے پیش کی گئی نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو قانونی حیثیت دینے کی تجاویز منظور کر لیں۔
ذرائع کے مطابق تجاویز منظوری کے بعد وفاقی حکومت کو بھیج دی گئی ہیں، وفاق سے منظوری کے بعد خیبر پختونخوا میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی رجسٹریشن شروع کی جائے گی۔
اس حوالے سے جاری کردہ دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ ایپکس کمیٹی کے حکم پر نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی پروفائلنگ کی گئی، ضم اضلاع ملاکنڈ ڈویژن میں 2 لاکھ سے زیادہ این سی پی گاڑیوں کو رجسٹرڈ کرنے کی تجویز دی گئی۔
دستاویزات کے مطابق چوری اور ٹمپرڈ شدہ گاڑیوں کو ریگولرائزڈ نہ کرنے جبکہ ریگولرائزیشن کے لیے کسٹم ڈیوٹی اور رجسٹریشن فیس ادا کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
دستاویزات میں ایک شناختی کارڈ پر ایک ہی گاڑی ریگولرائز کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
دستاویزات کے مطابق گاڑیاں اسکیم کے تحت ریگولرائزڈ ہوں گی اور رجسٹرڈ کار ڈیلرز 10 فیصد اضافی ڈیوٹی دے کر اسکیم سے مستفید ہوسکتے ہیں۔
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ 800 سی سی گاڑی پر فائلر کو 1 لاکھ اور نان فائلر کو ڈیڑھ لاکھ روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا جبکہ 2500 سی سی سے اوپر گاڑی پر فائلر کو 7 لاکھ اور نان فائلر کو 10 لاکھ روپے ٹیکس دینا ہوگا۔
دستاویزات کے مطابق 800 سی سی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس 15 ہزار جبکہ 2500 سی سی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس1 لاکھ روپے مقرر کرنے کی تجویز دی ہے۔