پشاور: ہائی کورٹ نے لاپتا افراد سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ 5 سال سے زیادہ عرصے سے لاپتا افراد کے خاندانوں کو حکومت معاوضہ دے گی۔
13 لاپتا افراد کے کیسز کی سماعت چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کی، جس میں عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے رپورٹ طلب کرلی۔
چف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے دورانِ سماعت ریمارکس دیے کہ 5 سال سے زیادہ عرصے سے مسنگ پرسنز کے خاندانوں کو حکومت معاوضہ دے گی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ یو این کنونشن میں بھی یہ بات تھی، اس کا کیا ہوا، کیا حکومت نے متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ دیا؟
عدالتی استفسار پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ آئندہ سماعت پر اس سے متعلق رپورٹ پیش کرتا ہوں۔
بعد ازاں عدالت نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔