• Mon. Dec 1st, 2025

Watan Radio

Radio Watan Fm 90.8

سردیوں میں مولی کھانا کیوں فائدہ مند ہے؟

Nov 5, 2025

سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی مولی کی مانگ بڑھ جاتی ہے، روزمرّہ غذا میں مولی کو شامل کرنا سردیوں کے موسم میں صحت مند رہنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔

امریکی تحقیقی ادارے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (NIH) میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق مولی کے باقاعدہ استعمال سے خون میں گلوکوز کی سطح قابو میں رہتی ہے، اور اس کے قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں سوزش کے اثرات کو کم کرتے ہیں۔

سردیوں میں مولی کھانے کے فوائد

مدافعتی نظام مضبوط: سرد موسم میں نزلہ، زکام اور کھانسی عام ہوتے ہیں، مولی میں موجود وٹامن C اور اینٹی آکسیڈنٹس ان موسمی بیماریوں سے بچاؤ میں مدد دیتی ہے۔

۔ بہتر ہاضمہ: سردیوں میں لوگ بھاری، تلی ہوئی اور چکنائی والی غذائیں زیادہ کھاتے ہیں جس سے ہاضمہ سست ہو جاتا ہے، مولی میں فائبر موجود ہے جو نظامِ ہاضمہ کو متوازن رکھتا ہے، آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتی ہے اور قبض سے نجات دیتی ہے۔

۔ جگر اور گردوں کی صفائی: سردیوں میں میٹابولزم کمزور ہو سکتا ہے، ایسے میں مولی قدرتی ڈی ٹاکسیفائر کے طور پر کام کرتی ہے، یہ خصوصیت جگر اور گردوں کے لیے مفید ہے کیونکہ مولی ان اعضا کو صاف رکھتی ہے اور جسم سے زہریلے مادے نکالتی ہے۔

۔ دل کی صحت کیلئے مفید: سردیوں میں بلڈ پریشر اور کولیسٹرول لیول میں تبدیلیاں آتی ہیں، جس سے دل کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے، مولی خون میں کولیسٹرول کی سطح کو متوازن رکھتے ہیں اور ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔

۔ وزن کم کرنے میں مددگار: سردیوں میں لوگ کم متحرک ہوتے ہیں اور زیادہ کھاتے ہیں، اس لیے وزن بڑھنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، مولی کم کیلوریز والی سبزی ہے، جو سردیوں میں وزن کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔

۔ ذیابیطس کے مریضوں کیلئے فائدہ مند: سردیوں میں شوگر لیولز اکثر غیر متوازن ہو جاتے ہیں، خاص طور پر کم جسمانی سرگرمی کی وجہ سے۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ میں شائع تحقیق کے مطابق مولی کا باقاعدہ استعمال گلوکوز کے جذب کو کم کرتا ہے اور انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتا ہے۔

جلد اور بالوں کیلئے مفید: سرد موسم میں جلد خشک اور بال کمزور ہو جاتے ہیں، مولی میں وٹامن C اور پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو جلد کو نمی اور بالوں کو مضبوطی فراہم کرتی ہے۔

۔ جسم سے زہریلے مادے خارج: سرد موسم میں پسینہ کم آتا ہے اور جسم میں ٹاکسنز جمع ہو سکتے ہیں، مولی قدرتی ڈی ٹاکسیفکیشن کے ذریعے ان مادوں کو خارج کرنے میں مدد دیتی ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق کہ اگر کسی شخص کو معدے یا گیس کی شکایت ہو تو مولی کا استعمال اعتدال میں رکھنا چاہیے۔